Allah and Muhammad SAWS in Qasim Dreams

Allah aur Muhammad ﷺ Mere Khwabon Mai

میرا نام محمّد قاسم ہے ۔ میرا ایمان ہے کہ اللہﷻ کے سوا کوئی معبود نہیں اور حضرت محمدﷺ اللہﷻ کے آخری نبی اور رسول ہیں۔ مجھے آپﷺ کا امتی ہونے پہ فخر ہے۔ میں گزشتہ ۲۸ سالوں سے تواتر کے ساتھ پاکستان، اسلام اور قرب قیامت سے متعلق خواب دیکھ رہا ہوں۔ الحمدلللہ اپنے ان خوابوں میں۵۳۰ سے زائد مرتبہ اللہﷻ سے ہم کلام ہو چکا ہوں اور ۳۰۰ سے زائد مرتبہ حضور سرور کائنات خاتم الأنبياء ﷺ سے ملاقات کا شرف حاصل کر چکا ہوں۔ میں نے اپنے خوابوں میں اللہﷻ کی طرف نہیں دیکھتا، بلکہ جیسے ہم نمازمیں سر کو جھکا کر کھڑے ہوتے ہیں، میں بھی اُسی طرح اپنے آپ کو اللہﷻ کے عرش کے سامنے کھڑا پاتا ہوں اور اللہﷻ کو سر اُٹھا کر دیکھنے کی ہمت ہی نہیں ہوتی۔ اللہﷻ اپنے عرش پہ ہوتا ہے اور اللہﷻ کی آواز عرش سے آتی ہے، یا پِھر اللہﷻ کا نُور ہوتا ہے اور اللہﷻ کی آواز اُس نُور میں سے آتی ہے یا پِھر اللہﷻ آسمان سے میرے ساتھ ہم کلام ہوتا ہے۔
اِسی طرح میں حضرت محمدﷺ کے سامنے بھی خود کوسر جُھکا ئے کھڑا پاتا ہوں اور آپﷺ کے سامنے سر اُٹھانے کی ہمت نہیں ہوتی۔ یہی وجہ ہے کہ میں آج تک آپﷺ کا چہرا مبارک نہیں دیکھ سکا۔ البتہ میں نے آپﷺ کا چہرہ دور سے دیکھا ہے، مگر اتنی دور سے کہ آپﷺ کے چہرے کے نُقوش واضح نظر نہیں آتے۔ ایک خواب میں حضرت محمدﷺ سے میں گلے ملا تو میرا پورا جسم گواہی دے رہا تھا کہ میں آپﷺ سے گلے مل رہا ہوں۔ اِسی طرح میں اپنے کئی خوابوں میں آپﷺ سے ہاتھ مِلا چکا ہوں اور میرا ہاتھ گواہی دے رہا تھا کہ میں آپﷺ سے ہاتھ مِلا رہا ہوں۔
اللہﷻ اور حضرت محمدﷺ نے مجھے خوابوں کے ذریعے سے حکم دیا ہے کہ میں اپنے خواب لوگوں سے بیان کروں۔ اِس لیے میری آپ سے مودبانہ گزارش ہے کہ مجھے ملامت نہ کریں، کیونکہ میں صرف اللہﷻ اور حضرت محمدﷺ کے حکم پر عمل کر رہا ہوں۔ اللہﷻ کی رحمت سب کےلیے ہے۔ میرا اِن خوابوں کو بیان کرنے کا مقصد سوائے اِس کے اور کچھ نہیں ہے کہ میں اللہﷻ کا دوست بن جاؤں۔ اِس لیے میں صرف اللہ ہی پہ بھروسہ کرتا ہوں اور وہی میرا کارساز ہے۔
میں اُسوقت تقریبا ۱۲ یا ۱۳ سال کا تھا جب اللہﷻ اورحضرت محمدﷺ پہلی مرتبہ میرے خواب میں ایک ساتھ آئے۔ اُس کے بعد ۱۹۹۳ میں جب میں ۱۷ سال کا تھا تو اللہﷻ اور محمدﷺ تواتر کے ساتھ میرے خوابوں میں آنا شروع ہو گئے اور تا حال آ رہے ہیں۔
اِن خوابوں میں اللہﷻ اور حضرت محمدﷺ نے مجھے پاکستان سے متعلق کئی بشارتیں بھی دی ہیں۔ ایک خواب میں اللہﷻ نے مجھے بتایا کہ قاسم میں پاکستان کا دفاع اور اِس کی حفاظت کروں گا۔ ایک دوسرے خواب میں حضرت محمدﷺ نے مجھے بتایا کہ ایک وقت آئے گا جب پاکستان دنیا کی ہرچیزخود بنائے گا حتیٰ کہ خلائی جہاز بھی۔
۲۰۰۷ میں اللہﷻ اورحضرت محمدﷺ نے خوابوں کے ذریعے سے باقاعدہ طور پر میری رہنمائی شروع کر دی اور بتایا کہ مجھے کون سے کام کرنے چاہیں اور کن کاموں سے اجتناب کرنا چاہیئے۔ اُنھوں نے مجھے ہر قسم کے شرک سے بچنے کی بار بار تلقین کی اوریہ کہ ایک اچھا انسان کیسے بنا جاتا ہے۔
۲۰۱۴ میں اللہﷻ اور حضرت محمدﷺ نے مجھے حکم دیا کہ میں اپنے خواب لوگوں کو بیان کروں۔ تب سے میں نے اپنے خواب اپنے گھر والوں، دوستوں اور دیگر لوگوں کو بیان کرنا شروع کردیئے۔ میں نے اپنے خوابوں میں دی گئی بشارتوں کو ای میل (email) کے ذریعے سے پاکستان آرمی، حکومتی ویب سائیٹس (websites) ، پاکستان کی سرکردہ شخصیات، اور مختلف اسلامی ممالک کی سرکاری ویب سائیٹس پہ شیئرکیا مگر کسی نے اُن پہ توجہ نہ دی۔ اِس لیے میں نے اپنے خواب لوگوں سے بیان کرنا بند کر دیا۔
دسمبر ۲۰۱۴ کی ایک رات حضرت محمدﷺ دو مرتبہ مجھے خواب میں آئے اور فرمایا ’’قاسم! پاکستان اوراسلام کو بچانے کی خاطر اپنے خواب لوگوں سے بیان کرو‘‘۔ مجھے سمجھ نہیں آئی، میں نے دل میں کہا کہ میں نے اپنے خواب کتنے لوگوں سے بیان کیےہیں، مگر کسی نے یقین نہیں کیا، اِس سے زیادہ اور میں کیا کرسکتا ہوں؟ پھر کچھ دنوں بعد پشاورمیں آرمی اسکول پہ حملے والا سانحہ پیش آ گیا، تومیں نے فیصلہ کیا کہ چاہے کوئی یقین کرے یا نہ کرے میں اللہﷻ اور حضرت محمدﷺ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے اپنے خواب لوگوں سے ضرور بیان کروں گا۔ تب سے میں نے اپنے خواب انٹرنیٹ کے ذریعے سے لوگوں تک پہنچانا شروع کر دیئے۔ میں یہاں یہ واضح کرتا چلوں کہ میں کوئی مذہبی آدمی نہیں بلکہ ایک عام سا بندہ ہوں اور میری داڑھی بھی نہیں ہے۔ بلکہ میں نماز بھی باقاعدگی سے نہیں پڑھتا اور نہ ہی میں کوئی تہجد گذارآدمی ہوں۔
میں آج تک اللہﷻ کی رحمت سے نا امید نہیں ہوا۔ مگر جب کبھی تھوڑا مایوس ہونے لگتا ہوں تو اللہﷻ یا حضرت محمدﷺ مجھے خواب میں آ كر کہتے ہیں۔ ’’قاسم! اللہ کی رحمت سے مایوس نہیں ہوا کرتے۔ اللہ کی رحمت سے صرف کافر ہی مایوس ہوتے ہیں۔ بس تھوڑا صبرکرو، اللہ صبر کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتا ‘‘۔ جب اللہﷻ مجھے امید دلاتا ہے تومیں پِھر سے تازہ دم ہو جاتا ہوں۔جنوری ۲۰۱۴ کے ایک خواب میں اللہﷻ نے مجھ سے کہا۔ ’’قاسم! میں نے تیری ۲۰ سال تک آزمائش کی، میں دیکھنا چاہتا تھا کہ تو اللہ کی رحمت سے مایوس ہونے والوں میں سے تو نہیں ہے‘‘۔
میں نے ستمبر ۲۰۱۵ کی ایک رات پہلی بار حضرت محمدﷺ کی آنکھوں میں دیکھا۔ جب میری نظریں آپﷺ کی آنکھوں پہ پڑیں تو وہیں جم گئیں اور میں آپﷺ چہرے کی طرف نہ دیکھ سکا۔ مجھے ایسے لگا جیسے اللہﷻ نے اپنا سارا نُور آپﷺ کی آنکھوں میں بھر دیا ہو۔
میں اپنے خوابوں میں کئی نبیوں اور پیغمبروں سے ملاقات کر چکا ہوں۔ مگر چہرہ میں نے صرف حضرت سلیمان علیہ السلام کا دیکھا ہے۔ اِس کے علاوہ میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو بھی کئی بار خواب میں دیکھ چکا ہوں۔ میں نےایک خواب میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو آسمان سے اُترتے ہوئے دیکھا۔ اورپھر یاجوج ماجوج باہر نکل آتے ہیں۔ میں کچھ لوگوں کے ساتھ عیسیٰ علیہ السلام کے پاس پہنچتا ہوں اور پِھر ہم اُن کے ساتھ رہنا شروع کر دیتے ہیں۔ اِس کے علاوہ کچھ خوابوں میں دیکھتا ہوں کہ جب پوری دنیا امن سے بھر جاتی ہے تو اُس کے کچھ سال بعد دجال ظاہر ہو جاتا ہے اور وہ دنیا کے امن کو تباہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
میں نے اپنے خوابوں کو ۱۹۹۳ میں باقاعدہ طور پر ایک کاپی میں لکھنا شروع کر دیا (مثلا میں نے اللہﷻ اور محمدﷺ کو کب اورکتنی بار خواب میں دیکھا اور اُن سے کیا گفتگو ہوئی)۔ مگر بدقسمتی سے کچھ سال پہلے سامان کی منتقلی کے دوران وہ کاپی مجھ سے گم ہوگئی۔ اللہﷻ اور حضرت محمدﷺ سے ہم کلام ہونےوالے میرے خوابوں کی کل تعداد ۸۰۰ سے زیادہ ہے۔ اِن میں سے کئی خواب مجھے اب بھی یاد ہیں۔
آج سے کئی سال پہلے ایک خواب میں اللہﷻ نے مجھے بتایا ’’قاسم! رات کو سونے سے پہلے سورۃ الاخلاص، سورۃ الفلق اور سورۃ الناس پڑھ لیا کرو تاکہ شیطان تم سے دور رہے‘‘۔ اللہ کا شکر ہے کہ میں اِس نصیحت پر کئی سالوں سےعمل کررہا ہوں۔
یہ ایک لمبی داستان ہے اور میں ابھی تک اللہﷻ اورحضرت محمدﷺ کی دی گئی بشارتوں کے پورا ہونے کا انتظار کر رہا ہوں اور پچھلے ۲۳ سالوں سے امید لگائے بیٹھا ہوں۔ اللہﷻ نے میرے مقدر میں کیا لکھا ہے، میں نہیں جانتا، وہ صرف اللہﷻ ہی بہتر جانتا ہے۔
جزاکم اللہ خیر۔ والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
محمد قاسم

 

Leave a Reply